وہ راہبر تو نہیں تھا اعادہ کیا کرتا
وہ راہبر تو نہیں تھا اعادہ کیا کرتا
بنا کے راہ میں وہ کوئی جادہ کیا کرتا
نہا رہا ہو اجالوں کے جو سمندر میں
وہ لے کے ظلمت شب کا لبادہ کیا کرتا
ہر ایک شخص جہاں مصلحت سے ملتا ہو
وہاں کسی سے کوئی استفادہ کیا کرتا
نہ جس میں رنگ نہ خاکہ نہ کوئی عکس جمال
بنا کے ایسی میں تصویر سادہ کیا کرتا
محاذ جنگ میں وہ اپنے فرض کی خاطر
نہ دیتا جان تو آخر پیادہ کیا کرتا
جہاں پہ ہوتا ہو انسانیت کا خوں عارفؔ
میں ایسی دنیا میں رہ کر زیادہ کیا کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.