وہ روشنی ہے کہ آنکھوں کو کچھ سجھائی نہ دے
وہ روشنی ہے کہ آنکھوں کو کچھ سجھائی نہ دے
سکوت وہ کہ دھماکہ بھی اب سنائی نہ دے
پہنچ گیا ہوں زمان و مکان کے ملبے تک
مری انا مجھے الزام نارسائی نہ دے
اگر کہیں ہے تو دل چیر کر دکھا مجھ کو
تو اپنی ذات کا عرفان دے خدائی نہ دے
ازل کے ٹوٹتے رشتوں کی اس کشاکش میں
پکار ایسی ادا سے مجھے سنائی نہ دے
نکل چکا ہوں میں اپنی کمان سے آگے
تعلقات گزشتہ کی اب دہائی نہ دے
- کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 158)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.