وہ سمجھتا ہے اسے جو راز دار نغمہ ہے
وہ سمجھتا ہے اسے جو راز دار نغمہ ہے
آہ کہتے ہیں جسے صرف اک شرار نغمہ ہے
منحصر جس پر ازل سے کاروبار نغمہ ہے
درد کی آنکھوں میں وہ خواب بہار نغمہ ہے
زندہ رہنے کی تمنا ہو تو پھر کیا کچھ نہ ہو
دل کے سناٹے پہ مجھ کو اعتبار نغمہ ہے
کس سے کیجے اور کیوں کیجے بیان سوز دل
یہ بھری دنیا تو یارو پاسدار نغمہ ہے
اور بھی دو گام اے محروم عیش زندگی
حد گریہ سے ذرا آگے دیار نغمہ ہے
نغمہ زن ہوں یوں کہ یاروں کا بھرم قائم رہے
ورنہ محفل کی فضا ناساز گار نغمہ ہے
اب ہے لہجے میں نکیلا پن لبوں پر زہر خند
اب یقیں آیا کہ نازشؔ راز دار نغمہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.