وہ سر شام گئے ہجر کی ہے رات شروع
وہ سر شام گئے ہجر کی ہے رات شروع
اشک جاری ہیں ہوا موسم برسات شروع
جذبۂ دل نے مرے کچھ تو کری ہے تاثیر
پھر ہوئے ان کے جو الطاف و عنایات شروع
مجھ کو دکھلاؤ نہ تم رنگ حنا اس کو جلاؤ
بھیجنی جس نے کری تم کو یہ سوغات شروع
کبھو وحشت کبھو شدت کبھو غم کی کثرت
کہ جو پہلے تھے ہوئے پھر وہ ہی حالات شروع
لوگ نظروں پہ چڑھاتے ہیں خدا خیر کرے
پھر نئے سر سے ہے کی اس نے ملاقات شروع
ہجر کی شب یہ قیامت ہے کٹی اے تنویرؔ
صبح ہو جائے کرو ایسی کوئی بات شروع
- Intikhab-e-Sukhan,Volume-001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.