وہ شخص جو نظر آتا تھا ہر کسی کی طرح
وہ شخص جو نظر آتا تھا ہر کسی کی طرح
حصار توڑ کے نکلا ہے روشنی کی طرح
صدا میں ڈھل کے لبوں تک جو حرف آیا تھا
اب اس کا زہر بھی ڈستا ہے خامشی کی طرح
یہ سال طول مسافت سے چور چور گیا
یہ ایک سال تو گزرا ہے اک صدی کی طرح
تمہی کوئی شجر سایہ دار ڈھونڈ رکھو
کہ وہ تو اپنے لیے بھی ہے اجنبی کی طرح
یہ عہد ٹوٹ رہا ہے نئے افق کے لیے
حیات ڈال چکی ہے خود آگہی کی طرح
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 123)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.