وہ شخص میری رسائی سے ماورا بھی نہ تھا
وہ شخص میری رسائی سے ماورا بھی نہ تھا
بشر بھی خیر نہ ہوگا مگر خدا بھی نہ تھا
کہا شعور نے اس وقت حرف قم مجھ سے
کہ لا شعور جگانے سے جاگتا بھی نہ تھا
عجب تھی ساعت آغاز گلستاں بندی
نوید گل بھی نہ تھی مژدۂ صبا بھی نہ تھا
وہ ابتدائےسفر اب بھی یاد آتی ہے
کسی میں میری رفاقت کا حوصلہ بھی نہ تھا
غلط نما و غلط بیں ہیں بعض آئینے
اس اعتراض کو نقاد مانتا بھی نہ تھا
شہید ذوق تغزل تھا کم سخن جعفرؔ
غزل کی بات نہ چلتی تو بولتا بھی نہ تھا
- کتاب : Aqleem (Pg. 40)
- Author : Jafar Baloch
- مطبع : Maktaba aalia, Urdu Bazar Lahore (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.