Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

وقار خان

وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

وقار خان

MORE BYوقار خان

    وہ ذمہ داری کتنی خوشی سے نبھائی تھی

    اس کو سرائی کی زباں میں نے سکھائی تھی

    میں نے جہاں پہ پیاس کو سیراب کر دیا

    دریا کی ایک لہر مرے ہاتھ آئی تھی

    جنگ عرب میں چھوڑ گئے جب حمایتی

    کوفہ کے اک جواں نے مری جاں بچائی تھی

    عورت سے بحث کرنا سمجھتا تھا بس ہتک

    اور نظریاتی لڑکی بھی دل میں بسائی تھی

    ایمان کا حساب بھی رکھنا پڑا ہمیں

    ذاتی بھلائی میں ہی خدا کی بھلائی تھی

    وادی میں ہر سو اگنے لگے پانیوں کے پھول

    چشمے پہ کوئی حسن بھری آ نہائی تھی

    میں نے چنے ہیں اپنی ہی مرضی کے چند پھول

    ورنہ تو میرے حصے میں پوری خدائی تھی

    شاید کہ ایک رات کے بعد اور رات ہو

    سپنے میں اک جدائی کے بعد اور جدائی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے