یا ستم کر یا کرم چاہے سو کر
یا ستم کر یا کرم چاہے سو کر
چاہتے ہیں تجھ کو ہم چاہے سو کر
مار چاہے چھوڑ مجھ کو جیتے جی
میں نہ چھوڑوں گا قدم چاہے سو کر
بزم میں محروم مت رکھ دے مجھے
جام مے یا جام سم چاہے سو کر
کفر یا اسلام کچھ کر اختیار
ایک ہے دیر و حرم چاہے سو کر
مار کھاؤں گا پر آنے کی یہاں
میں نہ کھاؤں گا قسم چاہے سو کر
اب تو میں شکوہ کروں گا ہو سو ہو
ناک میں آیا ہے دم چاہے سو کر
اک غزل تو اور بھی بیصبرؔ تو
اس زمیں میں کر رقم چاہے سو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.