Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد ایام رفتہ یوں آئے

جے کرشن چودھری حبیب

یاد ایام رفتہ یوں آئے

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    یاد ایام رفتہ یوں آئے

    دھندلے دھندلے سے جیسے کچھ سائے

    جیسے اڑتے ہوئے پرندے کا

    نغمہ دم بھر فضا میں لہرائے

    جیسے ویران دل کے گلشن میں

    چپکے چپکے بہار آ جائے

    سونی سونی سی جیسے محفل میں

    دفعتاً جان انتظار آئے

    جیسے ابر سیہ کے پردے میں

    چاند کی اک کرن تھرک جائے

    جیسے سنسان رہ گزاروں میں

    یک بیک اک چراغ جل جائے

    یا کوئی رند تشنہ لب جیسے

    دست ساقی سے جام پا جائے

    جیسے مہجور ایک غزل گا کر

    اپنے غمگین دل کو بہلائے

    جیسے تاریک شب کا سناٹا

    نغمۂ لے سے ٹوٹتا جائے

    ایک طوفاں زدہ مسافر کے

    جیسے ساحل قریب آ جائے

    جیسے تپتے سے ریگزاروں میں

    ابر رحمت ذرا برس جائے

    جیسے پہلی کرن سویرے کی

    روزن شب سے جھانکتی جائے

    جیسے باد صبا کے جھونکوں سے

    غم کے ماروں کو نیند آ جائے

    جیسے غربت میں بھٹکے راہی کو

    اک پیام حبیبؔ آ جائے

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 35)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے