یاد ہے اک ایک لمحے کا کھچاؤ دیکھنا
یاد ہے اک ایک لمحے کا کھچاؤ دیکھنا
رات کے قلزم میں صدیوں کا بہاؤ دیکھنا
وقت سے پہلے نہ پھٹ جائے غبارہ ذہن کا
پھیلنے والے خیالوں کا دباؤ دیکھنا
وہ تو کھو بیٹھا ہے پہلے ہی سے اپنی روشنی
اس دئے کو دور ہی سے اے ہواؤ دیکھنا
کچھ تو ہوں محسوس تم کو زندگی کی الجھنیں
شہریوں خانہ بدوشوں کے پڑاؤ دیکھنا
ورنہ دو ٹکڑوں میں بٹ جائے گی اس کی زندگی
ہے ضرورت کتنا دھاگے کو کھچاؤ دیکھنا
پھر ہوا سے روٹھ کر کھولا ہے تو نے بادباں
پھر غلط رخ پر نہ بہہ جائے یہ ناؤ دیکھنا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 602)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.