یاد کرنے کا تمہیں کوئی ارادہ بھی نہ تھا
یاد کرنے کا تمہیں کوئی ارادہ بھی نہ تھا
اور تمہیں دل سے بھلا دیں یہ گوارا بھی نہ تھا
ہر طرف تپتی ہوئی دھوپ تھی اے عمر رواں
دور تک دشت الم میں کوئی سایا بھی نہ تھا
مشعل جاں بھی جلائی نہ گئی تھی ہم سے
اور پلکوں پہ شب غم کوئی تارا بھی نہ تھا
ہم سر راہ وفا اس کو صدا کیا دیتے
جانے والے نے پلٹ کر ہمیں دیکھا بھی نہ تھا
ہو گئی ختم سرابوں میں بھٹکتی ہوئی زیست
دل میں حسرت ہی رہی دشت میں دریا بھی نہ تھا
کس خموشی سے جلا دامن دل اے گلنارؔ
کوئی شعلہ بھی نہ تھا کوئی شرارا بھی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.