Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کی دیوار گراتا رہتا ہوں

شہباز رضوی

یادوں کی دیوار گراتا رہتا ہوں

شہباز رضوی

MORE BYشہباز رضوی

    یادوں کی دیوار گراتا رہتا ہوں

    میں پانی سے آنکھ بچاتا رہتا ہوں

    ساحل پہ کچھ دیر اکیلے ہوتا ہوں

    پھر دریا سے ہاتھ ملاتا رہتا ہوں

    یادوں کی برسات تو ہوتی رہتی ہے

    میں آنکھوں سے خواب گراتا رہتا ہوں

    ساحرؔ کی ہر نظم سنا کر مجنوں کو

    میں صحرا کا درد بڑھاتا رہتا ہوں

    دنیا والے مجھ کو پاگل کہتے ہیں

    میں سورج سے آنکھ ملاتا رہتا ہوں

    پتھر وتھر مجھ سے نفرت کرتے ہیں

    میں اندھوں کو راہ دکھاتا رہتا ہوں

    میرے پیچھے قیس کی آنکھیں پڑ گئی ہیں

    دریا دریا پیاس بجھاتا رہتا ہوں

    مجھ کو دشت سکوت صدائیں دیتا ہے

    صحرا صحرا خاک اڑاتا رہتا ہوں

    مجھ کو میرے نام سے جانا جاتا ہے

    میں رضویؔ کا ڈھونگ رچاتا رہتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے