یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آ جاؤ
یارو ہر غم غم یاراں ہے قریب آ جاؤ
پیارو پھر فصل بہاراں ہے قریب آ جاؤ
دور ہو کر بھی سنیں تم نے حکایات وفا
قرب میں بھی وہی عنواں ہے قریب آ جاؤ
ہم محبت کے مسافر ہیں کہیں دیکھ نہ لیں
دھات میں گردش دوراں ہے قریب آ جاؤ
جان پیاری ہے کہ تم بھی ہو مری جان کے ساتھ
غم جاں ہی غم جاناں ہے قریب آ جاؤ
آج دنیا کو نہیں اپنے غموں سے فرصت
آج مل بیٹھنا آساں ہے قریب آ جاؤ
کس مروت پہ زمانے سے ڈریں دور رہیں
آؤ اللہ نگہباں ہے قریب آ جاؤ
مرے ہی پہلوئے سوزاں میں سکوں ممکن ہے
چار سو گردش دوراں ہے قریب آ جاؤ
جاؤ اب جاؤ کہ وہ عہد وفا ختم ہوا
جب بھی دیکھو کہ پھر امکاں ہے قریب آ جاؤ
میں زمانے کی کڑی دھوپ کا مارا ہوں ظفرؔ
تم کہاں ہو چمنستاں ہے قریب آ جاؤ
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 83)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.