یاروں کو کیا ڈھونڈ رہے ہو وقت کی آنکھ مچولی میں
یاروں کو کیا ڈھونڈ رہے ہو وقت کی آنکھ مچولی میں
شہر میں وہ تو بٹے ہوئے ہیں اپنی اپنی ٹولی میں
شاہوں جیسا کچھ بھی نہیں ہے گنبد طاق نہ محرابیں
تاج محل کا عکس نہ ڈھونڈو میری شکستہ کھولی میں
ڈھلتے ڈھلتے سورج نے بھی ہم پر یہ احسان کیا
چاند ستارے ڈال دیے ہیں رات کی خالی جھولی میں
میراجیؔ کے دوہے گاؤ یا کہ میرؔ کے شعر پڑھو
درد کے قصے سب نے لکھے ہیں اپنی اپنی بولی میں
اطلس اور کمخواب کی رونق اس میں کہاں سے پاؤ گے
میری غزل تو بیٹھی ہوئی ہے آج غموں کی ڈولی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.