Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں ہر لفظ معنی سے جدا ہے

احمد شناس

یہاں ہر لفظ معنی سے جدا ہے

احمد شناس

MORE BYاحمد شناس

    یہاں ہر لفظ معنی سے جدا ہے

    حقیقت زندگی سے ماورا ہے

    ابھی چہرے کا خاکہ بن رہا ہے

    ابھی کچھ اور بھی میرے سوا ہے

    ہمیں جو کچھ ملا ناقص ملا ہے

    مگر خوش فہمیوں کی انتہا ہے

    کوئی چہرہ نہیں خوشبو کا لیکن

    تماشا پھول والوں کا لگا ہے

    میں اس کی بارشوں کا منتظر ہوں

    وہ مجھ سے میرے آنسو مانگتا ہے

    یہی باعث ہے میری تشنگی کا

    سمندر مجھ سے پانی مانگتا ہے

    جہالت روگ تھا جو دل کے اندر

    وہی مذہب ہمارا ہو گیا ہے

    مقدس ہو گیا ہے جھوٹ میرا

    مجھے تو اب اسی کا آسرا ہے

    میں پیاسا ہوں پرانے موسموں کا

    مگر اب وہ زمانہ جا چکا ہے

    کہانی برگ سوزاں سے عبارت

    وگرنہ بحر و بر بھی حاشیہ ہے

    نہیں ہے خواب سی تصویر جس کی

    تو پھر اس خواب کی تعبیر کیا ہے

    گماں ہنگامہ آرائی کا عادی

    یقیں تنہائیوں میں بولتا ہے

    یہ دنیا بے خبر لوگوں کی احمدؔ

    وہ دنیا کا نہیں جو جانتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Salsal (Pg. 70)
    • Author : Ahmad Shanas
    • مطبع : Rahbar Book Service (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے