یہاں ہوا کے سوا رات بھر نہ تھا کوئی
یہاں ہوا کے سوا رات بھر نہ تھا کوئی
مجھے لگا تھا کوئی ہے مگر نہ تھا کوئی
تھی ایک بھیڑ مگر ہم سفر نہ تھا کوئی
سفر کے وقت جدائی کا ڈر نہ تھا کوئی
وہ روشنی کی کرن آئی اور چلی بھی گئی
کھلا ہوا مری بستی کا در نہ تھا کوئی
بس ایک بار وہ بھولا تھا گھر کا دروازہ
پھر اس کے جیسا یہاں در بدر نہ تھا کوئی
جھلس کے رہ گئے آنگن میں دھوپ سے پودے
کہ سایہ دار پرانا شجر نہ تھا کوئی
یہ اور بات رہا بے نیاز محفل میں
یوں میرے حال سے وہ بے خبر نہ تھا کوئی
- کتاب : Main Bhee To Hoon (Pg. 67)
- Author : Dr. Nusrat Mehdi
- مطبع : Shivna Prakashan (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.