یہاں کون اس کے سوا رہ گیا
یہاں کون اس کے سوا رہ گیا
زمانہ گیا آئنہ رہ گیا
وہ حسن سراپا وہ حسن آفریں
مگر ہر کوئی دیکھتا رہ گیا
چلو کیا ہوا روشنی ہی تو تھی
یہاں دیکھنے کو بھی کیا رہ گیا
ہماری کچھ اپنی روایت بھی تھی
کتابوں میں لکھا ہوا رہ گیا
خدائی کو بھی ہم نہ خوش رکھ سکے
خدا بھی خفا کا خفا رہ گیا
مقدر کہیں کج کلاہی کرے
کوئی گھر میں محو دعا رہ گیا
کہیں ایک چپ بھی رسا ہو گئی
کوئی بولتا بولتا رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.