یہاں کے لوگ ہیں بس اپنے ہی خیال میں گم
یہاں کے لوگ ہیں بس اپنے ہی خیال میں گم
کوئی عروج میں گم ہے کوئی زوال میں گم
نصاب عشق میں ہجر و وصال ایک سے ہیں
ہے میرے ہجر کا رشتہ ترے وصال میں گم
یہ اک نظارہ الگ ہے سبھی نظاروں سے
مری نظر کا تسلسل ترے جمال میں گم
یہ نازکی مرے شعروں کی بے سبب تو نہیں
کہ میری فکر سخن ہے اسی غزال میں گم
تمہیں ہو کیسے خبر خود مجھے نہیں معلوم
میں کس جواب میں گم ہوں میں کس سوال میں گم
بچا ہے کون یہاں وقت کے تھپیڑوں سے
ہے میری عمر گریزاں بھی ماہ و سال میں گم
یہ شہر خود نگراں ہے نکل چلو طارقؔ
ہر ایک شخص ہے اپنے ہی خد و خال میں گم
- کتاب : Reyazat-e-Neem Shab (Ghazal Collection) (Pg. 87)
- Author : Tarique Matin
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.