Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہی مسئلہ ہے جو زاہدو تو مجھے کچھ اس میں کلام ہے

حفیظ جونپوری

یہی مسئلہ ہے جو زاہدو تو مجھے کچھ اس میں کلام ہے

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    یہی مسئلہ ہے جو زاہدو تو مجھے کچھ اس میں کلام ہے

    وہی شے حلال ہے خلد میں وہی میکدے میں حرام ہے

    مری آنکھ میں جو سما گیا مرے دل میں جس کا مقام ہے

    ابھی مجھ سے ہے وہ الگ تھلگ نہ پیام ہے نہ سلام ہے

    یہی کہنا اس سے پیامبر کہ بس آخری یہ پیام ہے

    جو ذرا بھی جانے میں دیر کی تو کسی کا کام تمام ہے

    کبھی قطع کی مری گفتگو کبھی کہہ دیا مجھے کیا ہے تو

    یہ بتا تو او بت جنگجو کوئی یہ بھی طرز کلام ہے

    کوئی ذکر غیر کا یہ نہ تھا جسے آپ سن کے ہوئے خفا

    مجھے اپنے بخت سے ہے گلہ مجھے اپنے دل سے کلام ہے

    جو چلا تو بزم سرور میں جو رہا تو عالم نور میں

    مرے دل میں کیف مدام ہے مرے سر میں گردش جام ہے

    وہی شکوہ تجھ کو رقیب کا وہی رونا اپنے نصیب کا

    یہ بتا تو او دل مبتلا تجھے اور بھی کوئی کام ہے

    مرا نام لے کے نہ کوسیئے یہ کہا تو ہنس کے وہ بول اٹھے

    مجھے کیا خبر تھی زمانے میں فقط آپ ہی کا یہ نام ہے

    مجھے کفر و دیں سے غرض نہیں کہ میں ایک بندۂ عشق ہوں

    کوئی شیخ ہو کہ ہو برہمن مرا دور ہی سے سلام ہے

    وہی آسمان ہے وہی زمیں مگر آنکھ اس کی جو پھر گئی

    نہ وہ دن ہے اب نہ وہ رات ہے نہ وہ صبح ہے نہ وہ شام ہے

    بہت اور ماہر فن ہیں یوں بہت اور اہل سخن ہیں یوں

    مگر آ گیا جو پسند انہیں وہ حفیظؔ ہی کا کلام ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے