یہ آنکھیں راہ تکتی ہیں تمہیں یہ من بلاتا ہے
یہ آنکھیں راہ تکتی ہیں تمہیں یہ من بلاتا ہے
چلے آؤ تمہیں سونا مرا آنگن بلاتا ہے
برستی روز ہیں آنکھیں یہ بارش ہی نہیں رکتی
تمہیں بھیگے ہوئے اشکوں کا یہ دامن بلاتا ہے
جہاں پینگیں بڑھاتے تھے شجر وہ یاد کرتے ہیں
وہ جھولے پوچھتے ہیں اب تمہیں ساون بلاتا ہے
گلستاں جب سے اجڑا ہے بہاریں بھی نہیں لوٹیں
فضا آواز دیتی ہے تمہیں اپون بلاتا ہے
در و دیوار اور راہیں سبھی صدمے میں رہتے ہیں
سنورتے تھے جہاں پہلے وہی درپن بلاتا ہے
چلے آؤ کہ اب تنہائیاں جینے نہیں دیتیں
تمہیں اجڑے ہوئے دل کا یہ سونا پن بلاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.