Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اور بات شجر سرنگوں پڑا ہوا تھا

ممتاز گورمانی

یہ اور بات شجر سرنگوں پڑا ہوا تھا

ممتاز گورمانی

MORE BYممتاز گورمانی

    یہ اور بات شجر سرنگوں پڑا ہوا تھا

    زمیں سے اس نے مگر رابطہ رکھا ہوا تھا

    وہیں وہیں سے گواہی ملی مرے سچ کی

    جہاں جہاں سے مرا پیرہن پھٹا ہوا تھا

    مجھے کسی کا تو ہونا تھا ہار جیت کے بعد

    مرا وجود وہاں داؤ پر لگا ہوا تھا

    مری نگاہ میں تھی سرخ محملوں کی قطار

    اور ان میں ایک کجاوہ بہت سجا ہوا تھا

    اندھیرے نوچ رہے تھے جمال دھرتی کا

    مری زمین کا سورج کہیں گیا ہوا تھا

    مرے حضور فرشتے جھکائے جا رہے تھے

    مرا خمیر ابھی چاک پر رکھا ہوا تھا

    لرز رہے تھے کمانوں میں تیر دہشت سے

    مرے حسینؔ کا اصغرؔ کہاں ڈرا ہوا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے