یہ بھی نہ پوچھا تم نے انجمؔ جیتا ہے یا مرتا ہے
![مرزا آسمان جاہ انجم مرزا آسمان جاہ انجم](https://www.rekhta.org/Content/Images/quillm.png)
یہ بھی نہ پوچھا تم نے انجمؔ جیتا ہے یا مرتا ہے
مرزا آسمان جاہ انجم
MORE BYمرزا آسمان جاہ انجم
یہ بھی نہ پوچھا تم نے انجمؔ جیتا ہے یا مرتا ہے
واہ جی وا عاشق سے کوئی ایسی غفلت کرتا ہے
نئی جوانی نئے نویلے نادان الڑھ اور البیلے
سچ پوچھو تو تم کو صاحب دل دیتے جی ڈرتا ہے
پوچھتے کیا ہو حال ہمارا جینے کا ہے کون سہارا
رو لیتے ہیں جی بھر بھر کر جب غم سے جی بھرتا ہے
ان سے نہیں کچھ شکوہ ہم کو ان سے نہیں کچھ رنج و ملال
کس سے اے دل عشق کیا کس سے چاہ کو برتا ہے
روتے روتے ہجر میں کیوں کر جینے سے دل سیر نہ ہو
کہتے ہیں تالاب بھی صاحب پھیون پھیون بھرتا ہے
مجھ کو تو دل دینے میں کچھ عذر نہیں اے جان جہاں
سچ تو یہ ہے دل ہی خود کچھ آگا پیچھا کرتا ہے
سیل سرشک غم سے انجمؔ خانۂ دل برباد نہ ہو
دیکھو دیکھو کعبہ کی بنیاد میں پانی مرتا ہے
- کتاب : Deewan-e-Anjum(website) (Pg. 179)
- Author : Mirza Asman Jah Anjum
- مطبع : Munshi Nolkishore, Lucknow (1959)
- اشاعت : 1959
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.