یہ داستان غم دل کہاں کہی جائے
یہاں تو کھل کے کوئی بات بھی نہ کی جائے
تمہارے ہاتھ سہی فیصلہ مگر پھر بھی
ذرا اسیر کی روداد تو سنی جائے
یہ رات دن کا تڑپنا بھی کیا قیامت ہے
جو تم نہیں تو تمہارا خیال بھی جائے
اب اس سے بڑھ کے بھلا اور کیا ستم ہوگا
زبان کھل نہ سکے آنکھ دیکھتی جائے
یہ چاک چاک گریباں نہیں ہے دیوانے
جسے بس ایک چھلکتی نظر ہی سی جائے
کوئی سبیل کہ یہ سحر جاں گسل ٹوٹے
کوئی علاج کہ یہ دور بے بسی جائے
- کتاب : Rag-e-jan (Pg. 67)
- Author : Ahmad Rahi
- مطبع : Al-Hamd Publication (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.