یہ درد لا زوال تمہیں کون دے گیا
یہ درد لا زوال تمہیں کون دے گیا
سرمایۂ جمال تمہیں کون دے گیا
موسیقیوں کی چاندنی نکھری ہے لفظ لفظ
یہ عشرت خیال تمہیں کون دے گیا
اس وادیٔ سکون و مسرت کے باوجود
یہ رنج یہ ملال تمہیں کون دے گیا
کب تک تلاش کیجیئے آسودہ حالیاں
افسردہ ماہ و سال تمہیں کون دے گیا
دل کے قریب ہجر کی رت خیمہ زن ہوئی
تہنیت وصال تمہیں کون دے گیا
مفقود ہو گئی ہیں یہاں لب کشائیاں
یہ ڈھیر بھر سوال تمہیں کون دے گیا
رعنائیوں کے لب پہ مکرر سوال ہے
بے عیب خد و خال تمہیں کون دے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.