یہ گرد راہ یہ ماحول یہ دھواں جیسے
یہ گرد راہ یہ ماحول یہ دھواں جیسے
ہوا کے رخ پہ ہو تحریر داستاں جیسے
ہمارا ربط و تعلق ہے چند شاموں کا
شجر پہ طائر موسم کا آشیاں جیسے
عجیب خوف سا ہے پتھروں کی زد پر ہوں
بدن ہو اپنا کوئی کانچ کا مکاں جیسے
یہ آسمان و زمیں کا طلسم کب ٹوٹے
ہر اک وجود معلق ہو درمیاں جیسے
لب و دہن سے کوئی کام ہی نہیں لیتا
ہر ایک بات ہے نا قابل بیاں جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.