یہ گھر سراب تمنا دکھائی دیتا ہے
یہ گھر سراب تمنا دکھائی دیتا ہے
جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے
یہ کائنات بھی اک خواب نا تمام سی ہے
اور اس کا سلسلہ دھوکا دکھائی دیتا ہے
قریب آئے تو لگتا ہے جسم خوشبو کا
وہ دور سے کوئی شعلہ دکھائی دیتا ہے
میں اک مکان کی تعریف کس طرح کر دوں
یہ سارا شہر ہی اچھا دکھائی دیتا ہے
ہزار چہرے دھندلکوں میں کھو گئے اشہرؔ
جدھر بھی دیکھیے صحرا دکھائی دیتا ہے
- کتاب : Be Sada Faryaad (Ghazals) (Pg. 69)
- Author : Iqbal Ashhar Qureshi
- مطبع : Fine Art Group Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.