یہ ہم کو کون سی دنیا کی دھن آوارہ رکھتی ہے
یہ ہم کو کون سی دنیا کی دھن آوارہ رکھتی ہے
کہ خود ثابت قدم رہ کر ہمیں سیارہ رکھتی ہے
اگر بجھنے لگیں ہم تو ہوائے شام تنہائی
کسی محراب میں جا کر ہمیں دوبارہ رکھتی ہے
چلو ہم دھوپ جیسے لوگ ہی اس کو نکال آئیں
سنا ہے وہ ندی تہہ میں کوئی مہ پارہ رکھتی ہے
ہمیں کس کام پر مامور کرتی ہے یہ دنیا بھی
کہ ترسیل غم دل کے لیے ہرکارہ رکھتی ہے
کبھی سر پھوڑنے دیتی نہیں دیوار سے تابشؔ
یہ کیا دیوانگی ہے جو ہمیں ناکارہ رکھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.