Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

افضل الہ آبادی

یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

افضل الہ آبادی

MORE BYافضل الہ آبادی

    یہ حقیقت ہے وہ کمزور ہوا کرتی ہیں

    اپنی تقدیر کا قومیں جو گلہ کرتی ہیں

    ریت پر جب بھی بناتا ہے گھروندا کوئی

    سر پھری موجیں اسے دیکھ لیا کرتی ہیں

    میں گلستاں کی حفاظت کی دعا کرتا ہوں

    بجلیاں میرے نشیمن پہ گرا کرتی ہیں

    جانے کیا وصف نظر آتا ہے مجھ میں ان کو

    تتلیاں میرے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

    تیری دہلیز سے نسبت جسے ہو جاتی ہے

    عظمتیں اس کے مقدر میں ہوا کرتی ہیں

    کیوں نہ گل بوٹوں کے چہروں پہ نکھار آ جائے

    یہ ہوائیں جو ترا ذکر کیا کرتی ہیں

    اپنی نظروں میں جو رکھتا ہے ترے نقش قدم

    منزلیں اس کے تعاقب میں رہا کرتی ہیں

    چین کی نیند مجھے آئے تو کیسے آئے

    میری آنکھیں جو ترا خواب بنا کرتی ہیں

    اس کی رحمت کے دیئے جو بھی ہیں روشن افضلؔ

    آندھیاں ان کی حفاظت میں رہا کرتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے