یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا
یہ عشق بھی عجیب ہے اک آن ہو گیا
انسان ساری عمر کو حیران ہو گیا
وہ شخص کیا گیا ہے ادھر سے کہ شہر دل
پھر دیکھتے ہی دیکھتے ویران ہو گیا
اس غم نے کیسی شکل بدل لی کہ کل تلک
دشمن تھا میری جان کا اب جان ہو گیا
وہ زلف میرے بازو پہ بکھری نہیں تو میں
اس زلف سے زیادہ پریشان ہو گیا
ہے سلطنت ہی میری نہ لشکر مرا مگر
میں بد نصیب جنگ کا میدان ہو گیا
میں اس کو زندہ دیکھ کے خوش ہو گیا شفقؔ
وہ مجھ کو زندہ دیکھ کے حیران ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.