Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ عشق اک امتحان تو لے میں پاس کر لوں

ذیشان ساجد

یہ عشق اک امتحان تو لے میں پاس کر لوں

ذیشان ساجد

MORE BYذیشان ساجد

    یہ عشق اک امتحان تو لے میں پاس کر لوں

    حدود ہوں تو حدود ساری کراس کر لوں

    بہت کٹھن مسئلوں کی تحلیل بھی ہے ممکن

    اگر میں اک مسئلے کے ٹکڑے پچاس کر لوں

    تمام قدرت کھڑی ہے امکاں کے نظریے پر

    قدم اٹھانے سے پہلے سکے سے ٹاس کر لوں

    کسان کھیتوں سے گھر نہ جا پایا سوچتا تھا

    اکٹھی پہلے میں عمر بھر کی کپاس کر لوں

    یہ زندگی ممکنات کا اک ہرا شجر ہے

    کوئی تو امید باندھ لوں کوئی آس کر لوں

    شجاعتوں کے لگیں گے سب واقعات جھوٹے

    میں خود کو گر مبتلائے خوف و ہراس کر لوں

    سفر تو کٹ جائے گا مگر کیا سفر کٹے گا

    سو اپنے ہم راہ چند پھولوں کی باس کر لوں

    میں آنکھ میں منتقل کروں روشنی کو ذیشانؔ

    مگر یہ بہتر ہے دھوپ کا انعکاس کر لوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے