یہ اذن عام ہے اے واعظو آؤ وضو کر لو
یہ اذن عام ہے اے واعظو آؤ وضو کر لو
خدا کا نام لے کر بیعت دست سبو کر لو
گلوں کی چاک دامانی پہ کیوں جاتے ہو دیوانو
خود اپنے ہی جگر کے چاک تو پہلے رفو کر لو
یہ بزم مے ہے یاں پینا پلانا ہی عبادت ہے
اجازت ہے اگر چاہو خدا کو روبرو کر لو
کلیم آؤ تو میرے ساتھ تم بھی طور سینا تک
ذرا اس دشمن ایمان و دیں سے گفتگو کر لو
خدا جانے یہ کیسی آگ ہے ہم نے محبت میں
یہی دیکھا کہ دل کو خاک کر لو یا لہو کر لو
یوں ہی روتے رہو گے عمر بھر میری طرح رفعتؔ
کہیں ایسا نہ ہو تم بھی کسی کی آرزو کر لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.