یہ جیسے کوہساروں میں ہوا رستہ بناتی ہے
یہ جیسے کوہساروں میں ہوا رستہ بناتی ہے
محبت جب بناتی ہے جدا رستہ بناتی ہے
محبت ہارتی کب ہے محبت گر محبت ہو
محبت کے لیے خلق خدا رستہ بناتی ہے
حرا و ثور سے ہوتی ہوئی یہ لا مکاں پہنچی
تم اب بھی پوچھتے ہو کیا وفا رستہ بناتی ہے
اشارے سے ہی کر دیتی ہے دو ٹکڑوں میں قلزم کو
ہمیں معلوم ہے کیسے دعا رستہ بناتی ہے
صغیرؔ اکثر نجف سے ہم مدینے جا نکلتے ہیں
ہمارے واسطے خاک شفا رستہ بناتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.