یہ جو غربت کا مارا لگ رہا ہے
یہ جو غربت کا مارا لگ رہا ہے
محبت میں بھی ہارا لگ رہا ہے
نہ جانے آسماں پر کیا ہے روشن
زمیں سے تو ستارا لگ رہا ہے
حقیقت میں ہمارا کچھ نہیں پر
ہمیں سب کچھ ہمارا لگ رہا ہے
میاں یہ آنکھ طے کرتی ہے ہم کو
کوئی کب کتنا پیارا لگ رہا ہے
کبھی فرصت میں یاد آئیں گے تم کو
ابھی تو دل تمہارا لگ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.