Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے

امجد اسلام امجد

یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے

    یہ بھی تو اپنی جگہ ایک پریشانی ہے

    زندگی کا ہی نہیں ٹھور ٹھکانہ معلوم

    موت تو طے ہے کہ کس وقت کہاں آنی ہے

    کوئی کرتا ہی نہیں ذکر وفاداری کا

    ان دنوں عشق میں آسانی ہی آسانی ہے

    کب یہ سوچا تھا کبھی دوست کہ یوں بھی ہوگا

    تیری صورت تری آواز سے پہچانی ہے

    چین لینے ہی نہیں دیتی کسی پل مجھ کو

    روز اول سے مرے ساتھ جو حیرانی ہے

    یہ بھی ممکن ہے کہ آبادی ہو اس سے آگے

    یہ جو تا حد نظر پھیلتی ویرانی ہے

    کیوں ستارے ہیں کہیں اور کہیں آنسو ہیں

    آنکھ والوں نے یہی رمز نہیں جانی ہے

    تخت سے تختہ بہت دور نہیں ہوتا ہے

    بس یہی بات ہمیں آپ کو بتلانی ہے

    دوست کی بزم ہی وہ بزم ہے امجدؔ کہ جہاں

    عقل کو ساتھ میں رکھنا بڑی نادانی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Nazdik (Pg. 85)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Sang-e-Meel Publications, Lahore (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے