یہ جو ہر لمحہ نہ راحت نہ سکوں ہے یوں ہے
یہ جو ہر لمحہ نہ راحت نہ سکوں ہے یوں ہے
اس کو پانے کا عجب دل میں جنوں ہے یوں ہے
عادتاً کرتا ہے وہ وعدہ خلافی پہلے
پھر بناتا ہے بہانے بھی کہ یوں ہے یوں ہے
مجھ کو معلوم ہے لوٹ آئے گا میری جانب
اس کے جانے پہ بھی اس دل میں سکوں ہے یوں ہے
دل کا کھنچنا جو یہ جاری ہے فقط اس کی طرف
اس کی آنکھوں میں الگ سا ہی فسوں ہے یوں ہے
پوچھتے ہو کہ بھلا کیوں نہیں مایوسی ہے
اس کے ہونٹوں پہ جو آہستہ سی ہوں ہے یوں ہے
بے سبب ہے یہ کہاں دشت نوردی بھی ضیاؔ
اپنے ذمہ بھی کوئی کار جنوں ہے یوں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.