Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جستجو میں نہ جانے کس کی چراغ آنکھوں کے جل رہے ہیں

سید آصف دسنوی

یہ جستجو میں نہ جانے کس کی چراغ آنکھوں کے جل رہے ہیں

سید آصف دسنوی

MORE BYسید آصف دسنوی

    یہ جستجو میں نہ جانے کس کی چراغ آنکھوں کے جل رہے ہیں

    کہ قید ہستی سے ہم نکل کر افق کی راہوں پہ چل رہے ہیں

    یہ وقت جانے عذاب کیسے شدید مجھ پر اتارتا ہے

    یہ چاند تارے حسین منظر نظر میں جیسے پگھل رہے ہیں

    کہیں امیدوں کی یہ قناتیں جو ٹوٹتیں تو غضب ہی ہوتا

    مرے عزائم مرے ارادے بلندیوں پر سنبھل رہے ہیں

    کسے خبر تھی کہ رت خزاں کی وجود میں ہے رچی بسی سی

    تلاش فصل بہار میں ہم فنا کی راہوں پہ چل رہے ہیں

    مری انا پر یہ وار گہرا نہ جانے کس نے کیا ہے آصفؔ

    جو اشک آنکھوں میں آ رہے ہیں لہو کے قطروں میں ڈھل رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے