Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی

آغا شاعر قزلباش

یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی

آغا شاعر قزلباش

MORE BYآغا شاعر قزلباش

    یہ کیسے بال کھولے آئے کیوں صورت بنی غم کی

    تمہارے دشمنوں کو کیا پڑی تھی میرے ماتم کی

    شکایت کس سے کیجے ہائے کیا الٹا زمانہ ہے

    بڑھایا پیار جب ہم نے محبت یار نے کم کی

    جگر میں درد ہے دل مضطرب ہے جان بے کل ہے

    مجھے اس بے خودی میں بھی خبر ہے اپنے عالم کی

    نہیں ملتے نہ ملئے خیر کوئی مر نہ جائے گا

    خدا کا شکر ہے پہلے محبت آپ نے کم کی

    عدو جس طرح تم کو دیکھتا ہے ہم سمجھتے ہیں

    چھپاؤ لاکھ تم چھپتی نہیں ہے آنکھ محرم کی

    مزہ اس میں ہی ملتا ہے نمک چھڑکو نمک چھڑکو

    قسم لے لو نہیں عادت مرے زخموں کو مرہم کی

    کہاں جانا ہے تھم تھم کر چلو ایسی بھی کیا جلدی

    تم ہی تم ہو خدا رکھے نظر پڑتی ہے عالم کی

    کوئی ایسا ہو آئینہ کہ جس میں تو نظر آئے

    زمانے بھر کا جھوٹا کیا حقیقت ساغر جم کی

    گھٹائیں دیکھ کر بے تاب ہے بے چین ہے شاعرؔ

    ترے قربان او مطرب سنا دے کوئی موسم کی

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B-311 E-328)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے