یہ کیسی پیاس ہے میں جسم کے سراب میں ہوں
یہ کیسی پیاس ہے میں جسم کے سراب میں ہوں
نکل کے جاؤں کدھر کیسے اضطراب میں ہوں
چٹان سر پہ لیے پھر رہا ہوں صدیوں سے
جنم جنم سے نہ جانے میں کس عذاب میں ہوں
تو مجھ کو بھولنا چاہے تو بھول سکتا ہے
میں ایک حرف تمنا تری کتاب میں ہوں
میں کیا ہوں کون ہوں کیا چیز مجھ میں مضمر ہے
کئی حجاب اٹھائے مگر حجاب میں ہوں
بکھر ہی جاؤں گا اک ضربت صدا تو ملے
میں ایک رقص شرر سینۂ رباب میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.