Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کون چھوڑ گیا اس پہ خامیاں اپنی

دوجیندر دوج

یہ کون چھوڑ گیا اس پہ خامیاں اپنی

دوجیندر دوج

MORE BYدوجیندر دوج

    یہ کون چھوڑ گیا اس پہ خامیاں اپنی

    مجھے دکھاتا ہے آئینہ جھریاں اپنی

    بنا کے چھاپ لو تم ان کو سرخیاں اپنی

    کنویں میں پھینک دی ہم نے تو نیکیاں اپنی

    بدلتے وقت کہ رفتار تھامتے ہیں حضور

    بدلتے رہتے ہیں اکثر جو ٹوپیاں اپنی

    قطاریں دیکھ کے لمبی ہزاروں لوگوں کی

    میں پھاڑ دیتا ہوں اکثر سب عرضیاں اپنی

    نہیں لحاف غلافوں کی کون بات کرے

    تو دیکھ پھر بھی گزرتی ہیں سردیاں اپنی

    ذلیل ہوتا ہے کب وہ اسے حساب نہیں

    ابھی تو گن رہا ہے وہ دہاڑیاں اپنی

    یوں بات کرتا ہے وہ پر تپاک لہجے میں

    مگر چھپا نہیں پاتا وہ تلخیاں اپنی

    بھلے دنوں میں کبھی یہ بھی کام آئے گا

    ابھی سنبھال کے رکھ لو اداسیاں اپنی

    ہمیں ہی آنکھوں سے ان کو سنانا آتا نہیں

    سنا ہی دیتے ہیں چہرے کہانیاں اپنی

    مرے لئے مری غزلیں ہیں کینوس کی طرح

    اکیرتا ہوں میں جن پر اداسیاں اپنی

    تمام فلسفے خود میں چھپائے رہتی ہیں

    کہیں ہیں دھوپ کہیں چھاؤں وادیاں اپنی

    ابھی جو دھند میں لپٹی دکھائی دیتی ہیں

    کبھی تو دھوپ نہائیں گی بستیاں اپنی

    بلند حوصلوں کہ اک مثال ہیں یہ بھی

    پہاڑ روز دکھاتے ہیں چوٹیاں اپنی

    بھلا رہی ہے تجھے دھوپ دویج پہاڑوں کی

    تو کھولتا ہی نہیں پھر بھی کھڑکیاں اپنی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے