یہ خوباں شہر کے ہم سے بہت ہشیاری کرتے ہیں
یہ خوباں شہر کے ہم سے بہت ہشیاری کرتے ہیں
ہمیں سادہ سمجھ کر خوب خوش گفتاری کرتے ہیں
بڑی مشکل سے توڑے ہیں یہ معمولات ہجر آخر
سو اک عرصہ ہوا دن میں ہی شب بیداری کرتے ہیں
نہیں پاتے در و دیوار میں گھر کی کوئی صورت
تو ہم گھر کے تصور میں در و دیواری کرتے ہیں
کہانی جو کراتی ہے وہی تو ہم کو کرنا ہے
بھلا ہو یا برا ہو ہم تو بس کرداری کرتے ہیں
ہمیں طیار ہونے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی
کہ ساری زندگی مرنے کی ہی تیاری کرتے ہیں
تو ہم قانون شکنی کی طرح کرتے ہیں رات اپنی
سحر سے شام تک ہر کام جب سرکاری کرتے ہیں
شرابیں تو کلیدیں ہیں لہو کے قید خانوں کی
سو تالے توڑتے ہیں اور دریا جاری کرتے ہیں
سنا ہے تندرستی عشق میں اچھی نہیں ہوتی
چلو جی فرحت احساسؔ اب ذرا بیماری کرتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 113)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.