یہ خواب اور بھی دیکھیں گے رات باقی ہے
یہ خواب اور بھی دیکھیں گے رات باقی ہے
ابھی تو اے دل زندہ حیات باقی ہے
مرے لہو میں ابھی ترک عشق کے با وصف
وہ گرمیٔ نگہہ التفات باقی ہے
ابھی تو ذوق طلب میں کمی نہیں آئی
ابھی مرا سفر بے جہات باقی ہے
جو ہو سکے تو شہادت گہ نظر میں آ
یہ دیکھ عشق میں کتنا ثبات باقی ہے
یہ کائنات ابھی ایک انتظار میں ہے
کہ ہونے والی کوئی واردات باقی ہے
خود اپنی راکھ سے تو جی اٹھے شرر کی طرح
یہ معجزہ ابھی اے کائنات باقی ہے
شب وصال میں دن بھی ملا نہ لیں اے دوست
کہ رات ختم ہوئی اور بات باقی ہے
ہوئی ہے شاخ ہنر میں نئی نمو اب کے
سلیمؔ برگ خزاں سے نجات باقی ہے
- کتاب : Mehraab (Pg. 125)
- Author : Ahmed Mushtaq
- مطبع : Maktaba Mehrab Pak Tea House Share Qaid-e-azam (1977)
- اشاعت : 1977
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.