یہ کس نے دشت بلا سے مجھے پکارا ہے
یہ کس نے دشت بلا سے مجھے پکارا ہے
ابھی ابھی تو مجھے زندگی نے ہارا ہے
تصور رخ جاناں کیے ہوئے ہم لوگ
ہماری آنکھ میں آنسو نہیں ستارا ہے
کوئی چراغ نہ جگنو نہ آئنہ نہ کتاب
یہ کیسا خواب مری آنکھ پر اتارا ہے
بس اک امید ہے جس نے سنبھال رکھا ہے
بس ایک نام ہے جس کا ہمیں سہارا ہے
ابھی میں آیۂ تطہیر پڑھنے والا ہوں
یہ خامشی کسی الہام کا اشارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.