یہ کیا خبر تھی کہ جب تم سے دوستی ہوگی
یہ کیا خبر تھی کہ جب تم سے دوستی ہوگی
قدم قدم پہ قیامت سی اک کھڑی ہوگی
وہاں پہ گونجتی ہوگی خوشی کی شہنائی
یہاں تو میت ارمان اٹھ رہی ہوگی
جو بے خبر ہے ابھی تک خود اپنی منزل سے
تو ایسے خضر سے کس طرح رہبری ہوگی
بنا کے خاک سے خود خاک میں ملا دینا
الٰہی تیری شریعت میں کچھ کمی ہوگی
شب فراق رقیب آ کے دے مجھے تسکیں
قسم خدا کی یہ سازش بھی آپ کی ہوگی
جگر کے خون سے تر ہو نہ جس کا شعر کوئی
پھر اس غزل میں بھلا خاک دل کشی ہوگی
جمالؔ چھوٹ ہی جائے گا ضبط کا دامن
کمال جور میں ان کے اگر کمی ہوگی
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 115)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.