Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیا مقام ہے وہ نظارے کہاں گئے

حفیظ جالندھری

یہ کیا مقام ہے وہ نظارے کہاں گئے

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    یہ کیا مقام ہے وہ نظارے کہاں گئے

    وہ پھول کیا ہوئے وہ ستارے کہاں گئے

    یاران بزم جرأت رندانہ کیا ہوئی

    ان مست انکھڑیوں کے اشارے کہاں گئے

    ایک اور دور کا وہ تقاضا کدھر گیا

    امڈے ہوئے وہ ہوش کے دھارے کہاں گئے

    افتاد کیوں ہے لغزش مستانہ کیوں نہیں

    وہ عذر مے کشی کے سہارے کہاں گئے

    دوران زلزلہ جو پناہ نگاہ تھے

    لیٹے ہوئے تھے پاؤں پسارے کہاں گئے

    باندھا تھا کیا ہوا پہ وہ امید کا طلسم

    رنگینی نظر کے غبارے کہاں گئے

    اٹھ اٹھ کے بیٹھ بیٹھ چکی گرد راہ کی

    یارو وہ قافلے تھکے ہارے کہاں گئے

    ہر میر کارواں سے مجھے پوچھنا پڑا

    ساتھی ترے کدھر کو سدھارے کہاں گئے

    فرما گئے تھے راہ میں بیٹھ انتظار کر

    آئے نہیں پلٹ کے وہ پیارے کہاں گئے

    تم سے بھی جن کا عہد وفا استوار تھا

    اے دشمنوں وہ دوست ہمارے کہاں گئے

    کشتی نئی بنی کہ اٹھا لے گیا کوئی

    تختے جو لگ گئے تھے کنارے کہاں گئے

    اب ڈوبتوں سے پوچھتا پھرتا ہے ناخدا

    جن کو لگا چکا ہوں کنارے کہاں گئے

    بیتاب تیرے درد سے تھے چارہ گر حفیظؔ

    کیا جانیے وہ درد کے مارے کہاں گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے