یہ لفظ لفظ شعلہ بیانی اسی کی ہے
یہ لفظ لفظ شعلہ بیانی اسی کی ہے
ہمت ہے اور کس میں کہانی اسی کی ہے
تکمیل ہو رہی ہے بچھڑنے کے باوجود
باقی کی زندگی بھی کہانی اسی کی ہے
رت آ گئی نئی تو اسے دیکھ کر لگا
شاید یہ کوئی یاد پرانی اسی کی ہے
منظر میں اور کیا ہے یہ دیکھا نہیں ابھی
لیکن یہ ہے جو اوڑھنی دھانی اسی کی ہے
میں تو بہت دنوں سے یہ کہتا تھا آج تو
سب نے کہا یہ شام سہانی اسی کی ہے
اک سنگ ہے کہ جینے کا جس کو ملا ہے حکم
اس دل کی دھڑکنوں میں روانی اسی کی ہے
خط ہو کوئی کتاب ہو یا دل کا زخم ہو
جو بھی ہے میرے پاس نشانی اسی کی ہے
- کتاب : Muhaz Par mein (Poetry) (Pg. 44)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.