Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ماہتاب یہ سورج کدھر سے آئے ہیں

مستحسن خیال

یہ ماہتاب یہ سورج کدھر سے آئے ہیں

مستحسن خیال

MORE BYمستحسن خیال

    یہ ماہتاب یہ سورج کدھر سے آئے ہیں

    یہ کون لوگ ہیں یہ کس نگر سے آئے ہیں

    یہی بہت ہے مری انگلیاں سلامت ہیں

    یہ دل کے زخم تو عرض ہنر سے آئے ہیں

    بہت سے درد مداوا طلب تھے پہلے بھی

    اب اور زخم مرے چارہ گر سے آئے ہیں

    گرا دیا ہے جسے آندھیوں کے زور نے کل

    یہ خوش نوا اسی بوڑھے شجر سے آئے ہیں

    رکے نہیں ہیں کہیں قافلے تمنا کے

    فراز دار یہ لمبے سفر سے آئے ہیں

    ہم اپنے آپ کو کچھ اجنبی سے لگتے ہیں

    کہ جب سے لوٹ کر اس کے نگر سے آئے ہیں

    ہر ایک خط میں نگینے جڑے ہیں میں نے خیالؔ

    بہت سے لفظ مری چشم تر سے آئے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : aks-e-khvaab (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے