یہ میں جو تیرا ہو کر بھی ترے جیسا نہیں لگتا
یہ میں جو تیرا ہو کر بھی ترے جیسا نہیں لگتا
شریک حسن ہوں اور شرک کا مارا نہیں لگتا
اسی خاطر نہیں رہتی یہاں ہم زاد تنہائی
مرا کمرہ اسے درویش کا حجرہ نہیں لگتا
میں تیری گفتگو پر کس طرح پیارے یقیں کر لوں
کہ تیرے لفظ ہیں لیکن ترا لہجہ نہیں لگتا
بہت اچھا بہت اچھا بہت اچھا ہے تو لیکن
تجھے کوئی کہے اچھا مجھے اچھا نہیں لگتا
تری دلدادگی میں تو نہیں ذرہ برابر شک
مگر میں کیا کروں پیارے مجھے صدقہ نہیں لگتا
کہیں ایسا نہ ہو دھوکے سے میں اس پر قدم رکھ دوں
یہ دریا بہہ رہا ہے اور مجھے دریا نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.