یہ منتر بھی پرانے جام جم بھی
بہت دیکھے ہیں یہ نقش قدم بھی
یہ ناٹک ہو رہے ہیں مدتوں سے
کہاں تک تالیاں پیٹیں گے ہم بھی
نئے سجدے نئی ہیں سجدہ گاہیں
رکھے جائیں گے بوسیدہ صنم بھی
ابھی پردے اٹھیں گے دیکھ لینا
نظر آئیں گے پس منظر میں ہم بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.