Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نام ممکن نہیں رہے گا مقام ممکن نہیں رہے گا

نوشی گیلانی

یہ نام ممکن نہیں رہے گا مقام ممکن نہیں رہے گا

نوشی گیلانی

MORE BYنوشی گیلانی

    یہ نام ممکن نہیں رہے گا مقام ممکن نہیں رہے گا

    غرور لہجے میں آ گیا تو کلام ممکن نہیں رہے گا

    یہ برف موسم جو شہر جاں میں کچھ اور لمحے ٹھہر گیا تو

    لہو کا دل کی کسی گلی میں قیام ممکن نہیں رہے گا

    تم اپنی سانسوں سے میری سانسیں الگ تو کرنے لگے ہو لیکن

    جو کام آساں سمجھ رہے ہو وہ کام ممکن نہیں رہے گا

    وفا کا کاغذ تو بھیگ جائے گا بد گمانی کی بارشوں میں

    خطوں کی باتیں تو خواب ہوں گی پیام ممکن نہیں رہے گا

    یہ ہم محبت میں لا تعلق سے ہو رہے ہیں تو دیکھ لینا

    دعائیں تو خیر کون دے گا سلام ممکن نہیں رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے