یہ قصۂ غم دل ہے تو بانکپن سے چلے
یہ قصۂ غم دل ہے تو بانکپن سے چلے
کسی نگاہ پہ ٹھہرے کسی بدن سے چلے
نہ جانے کس کے کرم سے کھلے کلی دل کی
سموم دشت سے اٹھے صبا چمن سے چلے
وہ آئے دل میں تو یوں جیسے شام کا تارہ
مثال ماہ ستاروں کی انجمن سے چلے
فسانے چاک گریباں کے پڑ گئے پھیکے
جنوں کی بات کبھی تیرے پیرہن سے چلے
ہجوم صبح کی تنہائیوں میں ڈوب گئے
وہ قافلے جو اندھیروں کی انجمن سے چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.